’’صبر کرنے‘‘ اور ’’صبر آجانے‘‘ میں بہت فرق ہوتا ہے۔ اپنے دل پر جبر کرکے اپنا Ø+وصلہ آزما کر Ú†Ù¾ سادھ لینا اول الذکر جبکہ رو دھو کر، اپنا غم منا کر آنکھوں میں آنسوؤں Ú©ÛŒ قلت ہوجانے Ú©Û’ بعد خاموشی اختیار کرلینا موخر الذکر Ú©Û’ زمرے میں آتا ہے۔
صبر کوئی کوئی ’’کرتا‘‘ ہے۔
صبر ہر ایک کو ’’آجاتا‘‘ ہے۔
(آمنہ ریاض کے ناول ’’مرگِ وفا‘‘ سے اقتباس)